مقبوضہ کشمیر کی پہاڑیاں ایک سونامی کے باعث معرض وجود میں آئیں، امریکی ماہرین ارضیات کا انکشاف




امریکی ماہرین ارضیات نے کشمیر میں 25 کروڑ سال قبل سونامی آنے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ سونامی کے آثار گریل کی پہاڑوں میں پائے جاتے ہیں اور سرینگر کے مضافات میں کھنموہ اور زیون کی پہاڑیاں سونامی کے باعث معرض وجود میں آئی ہیں۔ 
مقبوضہ کشمیر کے ایک اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی ماہر ارضیات 25 کروڑ برس قبل کشمیر میں سونامی پیدا ہونے کے اندازے کا اظہارکیاگیا ہے۔ کشمیر یونیورسٹی میں طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران بوسٹن امریکہ کی میساچوٹس یونیورسٹی کے پروفیسر بروک فیلڈ نے کہا ہے کہ اس کے واضح اثار گریل کی پہاڑی گھاٹیوں میں پائے جاتے ہیں، جو سرینگر کے مضافات میں کھنموہ اورزیون کی پہاڑیوں کا سلسلہ ہے۔ پروفیسر بروک فیلڈ کے مطابق یہ پہاڑیاں ٹیکساس امریکہ میں پائے جانے والے کے ٹی بونڈری سیکشن کے ساتھ قریبی مشابہت رکھتی ہیں اور ممکن ہے کہ یہ پہاڑی گھاٹیاں بھی اسی انداز میں ٹیتھس نامی سمندر سے اٹھنے والی سنامی کے نتیجہ میں معرضِ وجود میں ائی ہوں گی جس طرح ٹیکساس میں ہوا ہے۔

No comments:

Post a Comment